MshaherBio ★ مشاهير بايو

مساحة إعلانية

كلمات اغنية Pakistan FSY & Muhammad Waqar – سب کچھ کر سکتا ہوں – تجدیدی تصور

كلمات اغنية Pakistan FSY & Muhammad Waqar – سب کچھ کر سکتا ہوں – تجدیدی تصور مكتوبة

میرے کوہ و وادیوں میں،

طوفان و بھنور میں،

محسوس کرتا ہوں۔

مُنَجِّی کو اپنے قریب۔

کرتا ہے روشن،

اندھیری راہیں،

جائے جو زور میرا وہ رُوح کو شفا دے۔

بتائے کون ہوں۔

وہ میرے سنگ رہے،

جانوں میں

سب کر سکتا ہوں۔

لہروں میں جب ڈوبُوں میں،

فضل کو جب پا لوں میں،

بچائے گا مجھے۔

سب کر سکتا ہوں۔

ہو مُنجی میرے سنگ۔

تاروں پہ ڈالوں کمند،

ہمت جو ملے۔

سب کر سکتا ہوں۔

مسِیح سنگ۔

سب کر سکتا ہوں۔

مسِیح کے سنگ ۔

کرُوں پار صحرا کو

بھلے دُور و وسیع ہو۔

جذبات نہ ہوں جب

جھوٹ بولیں سب،

کرُوں اُس سے دعا،

تھم جائے ہوا۔

مُنَجِّی میرا راہ نُما،

سب کر سکتا ہوں۔

لہروں میں جب ڈوبُوں میں،

فضل کو جب پا لوں میں،

بچائے گا مجھے ۔

سب کر سکتا ہوں۔

ہو مُنجی میرے سنگ۔

تاروں پہ ڈالوں کمند،

ہمت جو ملے۔

سب کر سکتا ہوں۔

مسِیح سنگ۔

سب کر سکتا ہُوں

مسِیح کے سنگ۔

گر میں قید ہوں ،

زنجیریں توڑے میری وہ ۔

جب میں قبر میں ہوں،

پتھر کو ہٹا دے وہ۔

جب میں خوف کو عبور کروں،

اور اُس کے سنگ چلوں،

ہمت بخشے وہ۔

سب کر سکتا ہُوں

لہروں میں جب ڈوبُوں میں ،

فضل کو جب پا لوں میں،

بچائے گا مجھے ۔

سب کر سکتا ہُوں

ہو مُنجی میرے سنگ۔

تاروں پہ ڈالوں کمند

ہمت جو ملے۔

سب کر سکتا ہُوں

مسِیح سنگ۔

سب کچھ کر سکتا ہُوں،

مسِیح کے سنگ۔

سب کچھ کر سکتا ہُوں،

مسِیح کے سنگ۔


اغاني اخرى

مساحة إعلانية

Advertisement

مساحة إعلانية