موجود تھا تُو ابتدا سے۔
دِل میں جگایا ہے پیار۔
مَیں جو مانگوں سُنتا ہےتُو۔
دُور کبھی نہ رہا۔
تُو جانے بات دل میں چھُپی۔
میرے خوف لو کرو ٹھیک بھی۔
منور اندھیروں کو کر کے دِکھا راستہ۔
راستہ۔
واحد تُو ہے جو مُجھے جانتا
نہ ایسے کوئی جانا۔
حیراں ہیں تُم نے قیمت چُکائی
کہ جانے تُو میری تکلیف۔
واحد تُو ہے جو مُجھے چاہتا
نہ ایسے کوئی چاہے،
کوئی نہ کر سکے جو کرو تُم۔
تُم ہی واحد ہو۔ اوہ۔
تُم ہی واحد ہو۔ اوہ۔
تیرا ہی نُور دیکھُوں اندھیروں میں،
تیری ہی جانِب لے جائے۔
میں تیرا کلام ، پڑھوں تو مایوسی
راتوں میں ہوتی فَنا۔
تُو لے کے جاں۔ مُجھے ڈھال دے
بنا دے جو مجھے بننا ہے۔
میں سمجھوں تیرا پیار، مُجھ کو دکھا راستہ۔
راستہ۔
واحد تُو ہے جو مُجھے جانتا
نہ ایسے کوئی جانا۔
حیراں ہیں تُم نے قیمت چُکائی
کہ جانے تُو میری تکلیف۔
واحد تُو ہے جو مُجھے چاہتا
نہ ایسے کوئی چاہے،
کوئی نہ کر سکے جو کرو تُم۔
تُم ہی واحد ہو۔ اوہ۔
تُم ہی واحد ہو۔ اوہ۔
واحد تُو ہے جو مُجھے جانتا
نہ ایسے کوئی جانا۔
حیراں ہیں تُم نے قیمت چُکائی
کہ جانے تُو میری تکلیف۔
واحد تُو ہے جو مُجھے چاہتا
نہ ایسے کوئی چاہے،
کوئی نہ کر سکے جو کرو تُم۔
تُم ہی واحد ہو۔ اوہ۔
تُم ہی واحد ہو۔ اوہ۔