نہیں ہے یاد مجھے
کب چُنی تیری منشاء۔
جیون مجھے فانی دیا
بڑھ کے پھر لوٹنے کو۔
جُڑیں جو ٹُکڑے
بنے یہ تصویر باری باری۔
سب تیری گھڑی پر۔
تیرے ہی پیچھے ہوں ، بھروسے نور کے۔
میرا اِیماں
ہے جو پوشیدہ، تُو ظاہر کرے گا۔
کلام پہ ہے بھروسا، تو ٹھیک رہوں گا،
پھر تیرے بازوؤں میں پاؤں آرام،
ارادہ ہے ایماں میں بڑھوں گا میں ہر آن۔
میں جانُوں تیرے بارے،
کامِل ہے تیرا پیار۔
پھر بخشا ہے اِکلوتا
کہ پا ئیں حیات ابدی۔
جُڑیں جو ٹُکڑے
بنے یہ تصویر باری باری۔
سب تیری گھڑی پر۔
تیرے ہی پیچھے ہوں، بھروسے نور کے۔
میرا اِیماں
ہے جو پوشیدہ، تُو ظاہر کرے گا۔
کلام پہ ہے بھروسا، تو ٹھیک رہوں گا،
پھر تیرے بازوؤں میں پاؤں آرام،
ارادہ ہے ایماں میں بڑھوں گا میں ہر آن۔
ارادہ ہے ایماں میں بڑھوں گا میں ہر آن۔
میرا ایماں
ہے جو پوشیدہ، تُو ظاہر کرے گا۔
کلام پہ ہے بھروسا، تو ٹھیک رہوں گا،
پھر تیرے بازوؤں میں پاؤں آرام۔
میرا اِیماں
ہے جو پوشیدہ، تُو ظاہر کرے گا۔
کلام پہ ہے بھروسا، تو ٹھیک رہوں گا،
پھر تیرے بازوؤں میں پاؤں آرام،
ارادہ ہے ایماں میں بڑھوں گا میں ہر آن۔
ارادہ ہے ایمان میں بڑھوں گا میں ہر آن۔
ارادہ ہے ایماں میں بڑھوں گا میں ہر آن۔